Category: دلِ نادان
-
قسط 21
اففففف۔۔۔۔۔۔یہ کچن کم سٹور روم زیادہ لگ رہا ہے۔ذمل ناشتہ کرنے کے بعد کچن میں آ گئی اور صفائی ستھرائی میں لگ گئی۔ فارغ بیٹھنے کی عادت جو نہی تھی اسے تو سوچا کچن کی سیٹنگ کر لوں مگر کچن کی حالت دیکھ دیکھ کر اب اس رونا آ رہا تھا۔ آخر کار کئی گھنٹوں […]
-
قسط 22
افففف۔۔۔یہ ٹھیک نہی ہوا۔۔۔۔ میرا خیال ہے مجھے خان انکل سے بات کرنی چاہیے،مجھے اُمید ہے وہ مان جائیں گے۔ اچھے بھلے یہ اپنے فرینڈز کے ساتھ جا رہے تھے اور میں نے سارا پلان خراب کر دیا۔ ویسے میں نے تو نہی۔۔۔انہوں نے خود بات شروع کی تھی خان انکل کے سامنے۔ میں نے […]
-
قسط 23
یہ سامان میں لے آوں گی آپ جائیں۔۔۔۔جیسے ہی گھر پہنچے ذمل گاڑی سے باہر نکلتے ہوئے بولی۔ کیوں؟ میں لے جاوں گا۔۔۔۔ تم چاہتی ہو اب مجھے ڈیڈ سے اس بات پر بھی ڈانٹ ملے؟ نہی۔۔۔۔ذمل نے سر نفی میں ہلایا۔ تم بس ایک کام کرو،یہ گاڑی کی کیز ڈیڈ کو دے آو باقی […]
-
قسط 24
OhhHH My God… جیسے ہی ذمل کمرے سے گئی اور موسیٰ کا غصہ تھوڑا کم ہوا تو اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ یہ کیا کر دیا میں نے؟ رمشا کا غصہ ذمل پر نکال دیا۔ ایک تو یہ لڑکی بھی ناں۔۔۔۔ہمیشہ غلط وقت پر آتی ہے میرے کمرے میں۔ اب کیا کروں؟ کیسے مناوں […]
-
قسط 25
ویسے سمجھدار ہو رہی ہو آہستہ آہستہ۔۔۔۔میرے ساتھ رہو گی تو سب سیکھ جاو گی،موسیٰ مسکراتے ہوئے شرارتًا بولا۔ What۔..? یہ غلط فہمی ہے آپ کی ڈئیر ہسنینڈ،میں پہلے سے ہی بہت سمجھدار ہوں اور اگر کسی کو سیکھنے کی ضرورت ہے تو وہ آپ ہیں۔ کیوں میں کوئی چھوٹا سا بچہ ہوں جو مجھے […]
-
قسط 26
ابھی موسیٰ سونے کے لیے لیٹا ہی تھا کہ رمشا کی کال آنے لگی۔ نمبر دیکھ کر اس نے فون سائلنٹ پر لگا کر سائیڈ پر رکھ دیا اور آنکھیں بند کر لیں۔ رمشا مسلسل نمبر ڈائل کرتی رہی مگر موسیٰ نے کال اٹینڈ نہی کی۔ مجبوراً اس نے فون بند کر دیا۔ اسے رہ […]
-
قسط 27
ذمل جیسے ہی نماز پڑھ کر کمرے سے باہر نکلی موسیٰ پہلے سے ہی صوفے پر براجمان تھا۔ ذمل کی حیرت کی انتہا نہ رہی موسیٰ کو اس وقت جاگتے دیکھ کر۔ اٹھ گئیں میڈم؟ ویسے تو بہت سمجھدار بنتی ہو مگر اتنا نہی پتہ کہ پیکنگ بھی کرنی ہے۔ وہ تو شکر ہے میں […]
-
قسط 28
آخر آپ کب تک یوں کمرے میں چھپے بیٹھے رہیں گے؟ ایسے تنہا بیٹھنے سے غم کم نہی ہو جاتے۔۔۔۔سب کے ساتھ بیٹھا کریں،وقت اچھا گزرے گا۔ کاشف صبح سے لیپ ٹاپ سامنے رکھے آفس کا کام کرنے میں مصروف تھا کہ عائشہ کمرے میں آئی الماری میں کپڑے رکھنے کے بہانے سے۔ کاشف نے […]
-
قسط 29
ان کا بلڈ پریشر بہت ہائی ہے،آپ ان کا خاص خیال رکھیں ورنہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ کچھ بھی مطلب برین ہیمرج۔۔۔۔ان کو خوش رکھنے کی کوشش کریں۔ ان دونوں کو گاڑی میں چھوڑ کر کاشف دوبارہ ڈاکٹر کے پاس آیا کیونکہ ڈاکٹر نے اسے اکیلے بات سننے کا اشارہ دیا تھا۔ ڈاکٹر کے […]
-
قسط 30
ایک ماہ بعد۔۔۔۔۔۔ کہاں جا رہی ہو تم صبح صبح؟ موسیٰ اچانک کمرے سے باہر آیا اور ذمل کو پینٹ کوٹ پہنے تیار دیکھ کر چونک اٹھا۔ ذمل نے کوئی جواب نہی دیا۔ موسیٰ غصے سے آگے بڑھا اور ذمل کو بازو سے کھینچ کر رخ اپنی طرف موڑا۔ میں نے کچھ پوچھا ہے ذمل؟ […]